حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران 26 مارچ سے 6ویں القدس کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں 80 سے زائد غیر ملکی مہمان شرکت کریں گے، جن میں فلسطینی دانشور، اسلامی ممالک کے سفیر اور مختلف مذاہب کے مذہبی رہنما شامل ہیں۔
اس کانفرنس میں 20 فلسطینی علماء خصوصی طور پر مدعو کیے گئے ہیں، جو یوم القدس کے موقع پر اہل سنت علاقوں کا دورہ کریں گے اور نماز جمعہ کے خطبات میں مسئلہ فلسطین پر روشنی ڈالیں گے، تاکہ عالمی سطح پر اس اہم مسئلے کو مزید اجاگر کیا جا سکے۔
کانفرنس میں اسلامی دنیا کے سفیروں کے ساتھ ساتھ عیسائی اور زرتشتی مذہبی رہنماؤں بھی شرکت کریں گے، جس کا مقصد فلسطین کے مسئلے پر بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینا اور اتحاد کو مضبوط کرنا ہے۔
کانفرنس کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا بھی اہتمام ہے، جس میں قابض صیہونی رژیم کے خلاف احتجاج کے طور پر اس کا پرچم نذرِ آتش کیا جائے گا، جبکہ فلسطینی نمائندے مزاحمت کے عزم کے اظہار کے طور پر فلسطینی پرچم بلند کریں گے۔
اس سال کانفرنس کا مرکزی نعرہ "حی علی القدس" ہوگا، جو امتِ مسلمہ کو بیت المقدس کی آزادی کے لیے عملی جدوجہد کی دعوت دیتا ہے۔
اس موقع حجۃ الاسلام باقری نے بتایا کہ 6ویں القدس کانفرنس کا بنیادی مقصد امتِ مسلمہ کے اتحاد کو مضبوط بنانا اور فلسطین کاز کی حمایت کو مزید مؤثر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔
آپ کا تبصرہ